Ummul Mumineen Hazrat Aisha Rasoolillah by محمد نبراس

2

چند کلمات کا تعارف:
یہ ضروری ہے کہ پہلے چند الفاظ سے ،جن کا موضوع سے تعلق ہے متعارف ہو جائیں۔
ام=اصل ,ماں-مومن =ایمان والا، (قرآن مجید میں یہ لفظ صحابہء رسول کے لیے استعمال ہوا۔)عأشہ =شریکہ حیات
جب لفظ الرسول یا رسول اللہ بولا جاتا ہے تو ذہن فورا حضرت محمد رسول اللہ ﷺ کی طرف متوجہ ہو تا ہے۔اس طرح یہ صفاتی نام ترقی کرکے ذاتی نام یعنی علم کے درجہ میں پہنچ گیا ہے ۔
حمیٰری =سفید وسرخ رنگت والی ،من موہنی۔
قصاص:خون کے بدلہ خون کرنے کو کہا جاتا ہے (تفسیر نعیمی)
دیت:مقتول کے ورثاء یا ایک وارث قصاص کے بدلے مال لے کر قاتل کو چھوڑنے پر آمادہ ہوں تو وہ مال دیت کہلائے گا۔جو کہ شرع میں مقرر کردہ ہے ۔مر د مقتول ہو تو دیت 100اونٹ ، عورت ہو تو 50اونٹ ۔اس پر امت کا اجماع بھی ہے ۔تفسیر مظہری وغیرہ۔
الکفو:ہم پلہ ،ہم پایہ،برابر ۔(المنجد)۔یقال فلان کفء لفلان فی المناکحۃ…قال تعالیٰ):ولم یکن لہ کفوااحد(المفردات۔
الکفو: العدیل:النظیروالصاحبۃوالولد(خازن)

2 Comments
  1. Junaid Jamshed says

    Hazrat Aisha ( R.A.W) told us the rules of life according to the life of the Holy Prophet ( S.A.W). Thanks for sharing the post about Ummul Mumineen Hazrat Aisha ( R.A.W).

  2. Khawaja Ali says

    It is a great post because it is about the Hazrat Aisha ( R.A.W). Really nice posts that you are sharing with us. Thanks for sharing your post.

Leave A Reply

Your email address will not be published.