Hazrat Maulana Ghulam Mohammad Ghotvi (R.A)

9

ترقی وتکمیل علوم متداولہ وتعلیم مروجہ کے لئے،ملتان سے فراغت پانے کے بعد،رامپور،کان پور،سہارنپور
وغیرہ کے کوہ ودمنِ علوم وفنو ؤ کی سیاحت سے لطف اندوز ہوئے۔وہاں طویل عرصہ راہ نوردان چمنستان
وراثت انبیأکی پیشوائی کے بعداول ملتان،وبعدبہاولپورکوتحائفِ علمیہءِ خاتم الزماں محمدرسول اللہ ﷺ سے
سرفراز فرماتے رہے۔

یہیں معرکہ بین ایمان وارتداد میں فتح یاب ہوئے۔یعنی کذابِ قادیان سے قانونی
جہاد میں کامیابی پائی اوراسکے دین کو،’’قانوناً بارِاول کفر‘‘اور اسکے’’ امتیوں کوکافر‘‘‘قراردلوایا ۔

آپنے چار حج کئے۔آپ نواب بہاولپور کے قافلہء حج کے امیر تھے۔

آپ ریاست کے دین،دین اسلام کے امین ومحافظ تھے۔

آپ ہمہ شعبہائے دینیہ کے سربراہ ونگران تھے۔

آپ تحریک پاکستان میں سرِّخیلِ علماءِ اسلام تھے۔

آپنے ریاست میں دینی،دنیوی تعلیمات یکساں اہم قراردیکررائج کیں۔

آپکی علمی کاوشوں کی حسین تصویر،جامعہ اسلامیہ،ایس ای کالج،طبیہ کالج،یتیم خانہ سکول،ادارۂ دستکاری ہیں

اسکے علاوہ شہروں اوردیہات میں مکتب سکول بنائے،جہاں ہیڈماسٹرحافظِ قرآن کورکھاجاتاتھا۔نیزنرسنگ

سکول،سکول فاربلائینڈز،فاریسٹ سکول،زولوجیکل گارڈن،ٹیچرزٹریننگ سکول…آپکے دم سے قائم ہوئے
آپ وہ شخصیت ہیں جنہیں مسجدِنبوی میں بوساطت سیدیناغوث اعظم ومہرِعلی شاہ،رسول اللہ
قاسم النعم ﷺ نے یہ کہہ کر نوازاکہ میں نے اسے(غلام محمد گھوٹوی کو)علوم الحدیث ارزانی فرمائے۔اسے کہو،
انکی کی لوگوں میں تعلیم عام کرے۔رضی اللہ عنہم صلی اللہ علی من عطاءھٗ للعلَمین والعلِمین واٰلہٖ وصحبہٖ وبارک وسلم۔

اسکے بعد آپ ﷺحضرت الشیخ الجامعؓ کو حاجیوں کے ذریعہ مدینہ منورہ سے سلام کہہ بھجواتے تھے۔

 

آپکے فرزند،بہ عمر دس سال، حفظ القرآن میں مُنہمِک تھے۔آپنے اُستاذ محترم سے کہا:یہ اس رمضان
میں قرآن سنائے گا؟

فرمایا:

آج اُنیس شعبان ہے اورابھی دس پارے باقی۔

 

آپنے فرمایا:

 

استاذجی!

آپ کوشش جاری رکھیں۔

یہ ،انشاء اللہ اس رمضان میں سنائے گا۔یہ کہہ کراپنارومال مسجدکے درمیان بچھاکر
نمازمیں مشغول ہوگئے۔قبل اززوال فارغ ہوکر پوچھاتوبتایا،ایک پارہ مزیدحفظ ہوچکا۔آپنے یہ عمل دس
دن جاری رکھا۔دس دن مکمل ہونے پر’’ہونہار برواکے چکنے چکنے پات‘‘کے مصداق حفظ القرآن مکمل ہو
چکاتھا۔اسے کہتے ہیں اللہ دے اوربندہ لے’’اللہ یعطی وانمااناقاسم۔

آپکاوصال پُرملال ۸.مارچ،۱۹۴۸ء کوہوا،اورگھوٹوی روڈ،ملوک شاہ ،بہاول پورمیںآسودہء خاک ہیں
جعل اللہ مثواہُ روضۃ من ریاض الجنۃ،اٰمین۔

آپکوہمیشہ کام سے دلچسپی رہی نہ کہ نام سے اوراسی کااظہارآج بھی آپکے روضہ مبارکہ سے ہوتا ہے۔

محمد نبراس) پوری اسکی ہر آس ،آمین)
معرفت:خطیب مسجد جامع،گھوٹوی روڈ،ملوک شاہ۔بہاول پور۔

9 Comments
  1. shams ud deen says

    Maulana never studied in any school or university. The intellect that he was blessed with, helped him learn Sindhi, Persian, Urdu and Arabic as languages. Thanks for sharing this beautiful post about Maulana.

  2. Umair ali says

    The books of the maulana are very great and full of knowledge. Thanks for sharing the life of Maulana.

  3. Baqir Hussain says

    Allah blessed Maulana with great knowledge. And he use this knowledge for writing books. Obliged you for sharing such a great post.

  4. Komal Shahzadi says

    I do not know about this person but after reading this i understand and know about this person.Hazrat Maulana Ghulam Mohammad Ghotvi (R.A) is a great person for me and all religious person that know aboutisam.It is a great information for me.thanks for giving information about Hazrat Maulana Ghulam Mohammad Ghotvi (R.A).

  5. Sammad Sameei says

    Good Post because it is about the great person. Obliged you for sharing your post with us.

  6. Rehan Aslam Sahi. says

    Kindly mention the name of the village where Mohadas -e- ghotvi “Ghulam Muhammad Ghotvi” was born.
    The name of the village is “Gumrali”
    In Gujrat District.

    1. Web Admin says

      Thanks for your input.

  7. Munazza says

    Enho nay qadiyani ko kafir qarar dea.. Hmry mohly dar they mry Dada unkey sath hoty they. Jb k vo mry abu k choty hoty fot ho gaiy.. Mry abu b 80 years k ho k fot ho gaiy.. Allaha jant min Alaa maqm dey

    1. Nizam Ud Deen says

      Jazakallah, Ye mery Pardada (R.A) hen. Enho nay Qadiyani ko Kafir Declare krny ka Case Jeta tha Court men.

Leave A Reply

Your email address will not be published.